کیا آپ بھی بے بس ہیں؟
سوات کے تحصیل کبل کی لڑکی کو کوڑے مارنے کی ویڈیو آپ نے بھی دیکھی ہوگی۔
شاید آپ کا چہرہ بھی پیلا پڑگیا ہوگا آپ کی آنکھ بھی نم ہوگئی ہوگی آپ کے مُنہ سے بھی نکلا ہوگا ''کاش میں لڑکی پیدا نہ ہوئی ہوتی یا میرا اور کوئی عقیدہ ہوتا یا میں طالبان کے دیس میں نہ ہوتی"۔
کیا آپ بھی اس کا درد اندر ہی اندر سہہ رہے ہیں اور خاموش بیٹھے سوالیہ نشان بنے ہیں، کیا آپ کا دل بھی کہتا ہے ہم ''ان کی ''طرح سخت دل کیوں نہیں مگر میں جانتی ہوں اور اچھی طرح سے جانتی ہوں کہ آپ بھی خاموشی سے چیخنے چلانے کے سوا کچھ نہیں کرپارہے ہیں کیونکہ "ان کے جھوٹےمردانہ تکبر" کے سامنے ہماری بے بسی طعنے مار رہی ہے۔
تبصرےتبصرہ کریں
'عورت نے جنم ديا مردوں کو، مردوں نے اُسے بازار ديا
جب جی چاہا مسلا کچلا، جب جی چاہا دھتکار ديا
تُلتی ہے کہيں ديناروں ميں، بِکتی ہے کہيں بازاروں ميں
ننگی نچوائی جاتی ہے عياشوں کے درباروں ميں
يہ وہ بےعزت چيز ہے جو بِٹ جاتی ہے عزت داروں ميں
عورت نے جنم ديا مردوں کو، مردوں نے اُسے بازار ديا
مردوں کے ہر ظلم روا، عورت کے ليۓ رونا بھی خطا
مردوں کے ليۓ ہر عيش کا حق، عورت کے ليۓ جينا بھی سزا
مردوں کے ليۓ لاکھوں سيجيں، عورت کے ليۓ بس ايک چِتا
عورت نے جنم ديا مردوں کو، مردوں نے اُسے بازار ديا
جن سينوں نے ان کو دودھ ديا، ان سينوں کا بيوپار کيا
جس کوکھ ميں ان کا جسم ڈھلا، اس کوکھ کا کاروبار کيا
جس تن سے اُگے کونپل بن کر، اس تن کو ذليل وخوار کيا
عورت نے جنم ديا مردوں کو، مردوں نے اُسے بازار ديا
سنسار کی ہر اک بےشرمي، غربت کی گود ميں پلتی ہے
چکلوں ہی ميں آ کر رکتی ہے، فاقوں سے جو راہ نکلتی ہے
مردوں کی ہوس ہے جو اکثر عورت کے پاپ ميں ڈھلتی ہے
عورت نے جنم ديا مردوں کو، مردوں نے اُسے بازار ديا
عورت سنسار کی قسمت ہے پھر بھی تقدير کی ہيٹی ہے
اوتار پيمبر جنتی ہے پھر بھی شيطان کی بيٹی ہے
يہ وہ بدقسمت ماں ہے جو بيٹوں کی سيج پہ ليٹی ہے
عورت نے جنم ديا مردوں کو، مردوں نے اُسے بازار ديا'
(ساحر لدھيانوي)
زمانہ بدل گیا ۔۔۔شاید نہ بدلنے والا دین بھی اس کے ٹھیکیدارون نے بدل ڈالا۔۔۔۔قران اور ہدیث کے نام پر ظلم اور جہالت کا بازار گرم کرنے والو۔۔۔کیا کبھی سوچا کہ جس کے دین کے نام پر تم نے دکان لگا رکھی ہے وہ تو رحمت اللعالمین ہے۔۔۔ اس نے تو کہا تھا کہ تم میں سے بہترین وہ ہے جو لوگون کے لئے رحمت ہے۔۔۔۔ اس نے تو اپنے اخلاص اور رحمت سے جہان بدل ڈالا تھا۔۔۔ اور تم ہو کے اس کی سنت اور شریعت کے نام پر ظلم کے پہار توڑ رہے ہو۔۔۔
اللہ تو کہتا ہے کہ جس نے ایک قتل کیا اس نے گویا تمام انسانیت کا قتل کیا۔۔۔ یاد کرو نبی نے تو منافق کے قتل کو بھی حرام قرار دیا۔۔۔ اورایک تم ہو جو مسلمان کو جانور کیطرح زبح کرنے سے بھی نہیں کتراتے۔۔۔ غربت اور جہالت کا فائیدا اٹھا کر مسلمان سے مسلمان پر خودکش حملے ہو کرواتے۔۔۔۔ تمہارے بڑون کے بچے تو تعلیم حاصل کرین اور شریعت کے نام پر قوم کے بچے جاہل رہیں۔۔۔ واہ کیا خوب تمھارا دین ہے۔۔۔
عہد جہالیت تو رسول نے ختم کر دیا تھا۔۔۔۔ مان، بہن، بیٹی اور بیوی کو عظیم مقام دیا تھا۔۔۔ خود مومنون کی مان بی بی عائیشہ صحابہ کو فقہ ، قران اور حدیث کا درس دیتی تھیں۔۔۔۔ بی بی حفضہ اور بی بی خولہ میدان جہاد میں حصہ لیتی تھیں۔۔۔۔ کیا خوب دور تھا۔۔۔ ترقی کا عظمت کا۔۔۔ مگر تم نے کیا کیا ۔۔۔۔اسلام کو عہد جہالیت میں لے گئے۔۔۔۔رحمت کی جگہ اسلام کو زحمت بنا ڈالا۔۔۔۔ اسلام تو پردا پوشی کا کہتا ہے۔۔۔ اور تم تاک میں بیٹھے مسلمانون کی عزتین اچھالتے ہو۔۔۔۔ سوچو اللہ کو کیا جواب دو گے۔۔۔ سوچو کیا یہ ہی اسلام ہے۔۔۔سوچو۔۔۔
'جانور، آدمي، فرشتہ، خدا
آدمی کی ہيں سينکڑوں قسميں'
' زندگي ہے يا کوئي طوفان ہے
ہم تو اس جينے کے ہاتھوں مر چلے'
ساری دنيا مين بے غيرت ترين قوم کا اعزاز حاصل کرنے پہ طالبان کو مبارکباد
يہ چنگيز خان کا اسلام ہے محمد عربی کا نہيں شرم ان کونہيں - آتی کہلواتے ہيں يہ مسلمان
سن کر شرما جاتا ہے شيطان
تنہا ميں پوچہتاہوں آپ سے
يہ طالبان يا مسلمان کہ انسان
فيصلہ آپ نے کرنا ہے انتظار کس لمحے ؟
محمد احسن نيو جرسی يو ايس اے
نعيمہ صاحبہ ہمارے دين ميں زاني مرد يا عورت دونوں کو کوڑوں کی سزا کا ذکر تو ملتا ہے ليکن سرعام کوڑے مارنے کا ذکر نہيں ملتا- طالبان نے اپني اس حرکت سے درندوں کو بھي پيچھے چھوڑ ديا ہے- اللہ کا شکر ہے ميں طالبانوں کے ديس ميں پيدا نہيں ہوئي، اس ليۓ ميں اگلے جنم ميں بھی عورت پيدا ہونا ہی پسند کروں گي- اگر ميں طالبانوں کي نام نہاد شريعت کي زمين ميں پيدا ہوں تو پھر ميں نہ عورت نہ مرد سرے سے ہي پيدا ہونے سے انکار کردوں گي- مردوں کے بھی کان کاٹتے کي خبريں بھي ميں پڑھ چکی ہوں اسی بی بی سی پر-
آپ کی تشويش اس ليے ہے کہ طالبان نے لڑکی کو کيوں کوڑے مارے؟ يعنی لڑکے کو کوڑے مارنے جائز ہيں؟ کيونکہ طالبان تو بلا تفريق کوڑے مارتے ہيں اور اس سے پہلے کئی مردوں کو کوڑے مارے گئے ہيں ليکن اس وقت تو آپ کی يہ تڑپ نہيں تھي۔ ويسے طالبان نے کم از کم کوڑے مارنے کی حد تک صنفی امتياز ختم کر ديا ہے۔
يہ عورت مرد کا مسُلہ نہيں ہے مردوں کے ساتھ کون سا اچھاسلوک ہو رہا ہے ان کے گلے کٹ رہے ہيں اس مسُلے کو مرد عورت کے تناظر ميں نہيں انسانيت کے حوالے سے ديکھيں اور اس کا تدارک سوچيں
ميری لوگوں سے گذارش ہے کہ براۓ مہربانی پہلے قرآن کی سورہ نور کی ابتدائ آيات کا ترجمہ پڑھ ليں پھر خود فيصلہ کريں- شکريہ - طالبہ سہارا خانم-
جہان ميں کہيں بھی جاے اور ديکھ ليں جہاں قانون نہيں ھوتا وھاں اپ کو جاھليت کے حدود سے تجاوذ عياں نظر ايں گے اور يہ بھی انکی مثال ھے ھمارے عدالتوں نے ھميں اتنا مايوس کيا ھے کہ ان سے انصاف کی توقع بھی جاھليت سے کم نہيں- اگر نواب کا دور ھوتا تو بھی ايسے لوگوں کو سذا ديتا ليکن حکومت پاکستان تو ان لوگوں کی پشت پناھی کر رھے ھيں
آداب !
نعيمہ احمد مہجور صاحبہ ،
” ٹھن جائے کس بھلا کی يزداں و اہرمن ميں
انسان اگر کسی دن ہٹ جائے درميان سے ”
جي ہاں ! ويڈيو ہم نے بھی ديکھی - مگر انوکھے”طالبان مذہب” کی يہ کوئی پہلی انوکھی ويڈيو نہيں - اس آفت و بلا کی گرفت ميں آئے علاقوں کے مکينوں کيلئے تو اب يہ کوئي اچھنبے کی بات ہي نہيں رہی - ان پشتون بھائيوں کيلئے بھی نہيں رہی جو ظلم کے آگے سينہ سپر ہوجانے اور اپنی روايات کے امين ہونے کا بڑے فخريہ انداز ميں دعوٰی کرتے آئے ہيں - ان مسلمانوں کيلئے بھی تو نہيں رہی جو غيروں سے مذہب اسلام کے ہضم نہ ہونے کا گلہ کرتے ہيں اور اپنوں کے ہاتھوں اسلام کی ہوتی درگت پر خاموش تماشائی بنے بيٹھے ہيں - بحيثيت مجموعی ان سب کا ضمير مردہ ہو چکا ہے - مگر انسانيت کا درد رکھنے والوں کيلئے ايسی ويڈيوز دل کے پھپھولے کا سامان کرتی ہيں - وہ کہ جنہيں انسان اور انساني جان کي قدروقيمت معلوم ہوتي ہے ، وہ کہ جنکے نزديک انسانيت سرحدوں سے بالا اور مذہب انسان کا فقط ذاتی معاملہ ہوتا ہے -
ميں واقعي شکر ادا کرتا ہوں کہ طالبان نہيں ہوں اور نہ ہی انکے زيرعتاب علاقے کا مکين - نيز ميں نام نہاد ”طالبانی شريعت” کے شکار اپنے بھائی بہنوں کے درد کو اپنے وجود ميں اترتا محسوس کرتا ہوں - مجھے فخر ہے کہ ميں ايک ”انسان” ہوں - - -
ظلم کو سہنے والی يھ حوا کی بيٹی کس سے فرياد کرے!
ان لو گو ں کو ا يسی سرا دو کہ ان کو ا پنی زندگی سے نفرت ہو جا ے
پاکستان ميں ايک سوشل انقلاب کا وقت آگيا ہے