گزارش ہے آپ سے
اُن لوگوں سے گزارش ہے
جو کرکٹ پر حملہ کرتے ہیں،ٹی وی پر دھاوا بولتے ہیں،ویڈیو کو چھین لیتے ہیں،سکول جلاتے ہیں،لڑکیوں پر تیزاب پھینکتےہیں، طیاروں میں بم رکھتے ہیں
مودبانہ گزارش ہے
کہ آپ موبائل کا استعمال چھوڑ دیں، انٹرنیٹ سے پرہیز کریں، مغربی ٹیکنالوجی کو ہاتھ نہ لگائیں۔
زمانہ جاہلیت میں پہلے خود واپس لوٹیں،
پھر ہمیں دھکیلیں۔
اگر آپ دیندار ہیں، اسلام کے علم بردار ہیں
اسلام کے مطابق ہی ہمارا انصاف بھی تو کریں۔
تبصرےتبصرہ کریں
واہ بہت خوب کہا۔۔۔۔ ان دین کے ٹھیکیدارون کو کون سمجھائے جسے یہ ان کا اسلام صرف زحمت ہی زحمت ہے۔۔۔جبکہ میرے نبی کا لایا ہوا اسلام تو صرف رحمت۔۔۔۔
وقت آ گیا ہے کہ ان کے خلاف سب مسلمان کھڑے ہو جائین
نعیمہ بہن! ساتھ ہی ان "مجاہد بھائیوں" کو یہ بھی بتا دیں کہ کلاشنکوف، راکٹس اور بموں وغیرہ کے ذریعے 'جہاد' کرنا بھی ایک بدعت ہے۔ لہذا جہاد صرف تیر اور تلوار کے ذریعے ہونا چاہیے۔
نعيمہ جی بہت خوب لکہا ہے آپ نےـ جب تک پنجاب کے عوام طالبان کی حمايت بند نہيں کرتے يہ لوگ ظلم کرتے رہينگے
السلام وعلیکم!
اسلام ان تمام چیزوں کی جو آپ نے بیان کی ہیں قطعاً اجازت نہیں دیتایہ وہ لوگ ہیں جو اسلام کو بدنام کرنے کےلئے اپنے آپ کو وقف کرچکے ہیںان لوگوں کا حقیقی اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
مگر آپ نے جو اس گزارش میں اپنی رائے تحریر کی ہے اس سے یہ محسوس ہوتا ہے کہ آپ نے اسلام کو اور دین دار طبقے کو جہالت اور جاہل قرار دیا ہے ۔
حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے ۔جدید ٹیکنالوجی کی جو آپ نے بات کی ہے ۔اسلام ایک زندہ دین ہے لہٰذا اس میں ان تمام چیزوں کی گنجائش ہے اور اسلام ان ترقی کی ایجادات کو ترک کرنے کا حکم نہیں دیتا بلکہ خود علم کی جستجو کی تاکید کرتا ہے۔
جناب عالی يہ آپ کو کہاں پتہ چلا کہ حملہ مجاہدين نے کيا ہے بھارت کا ملبہ خدا کيلے مسلمانوں پر نا ڈالے سمجھوتہ کا بھی مسلمانوں نے کيا کيا؟