'گڈ لک'
یہ بلاگ میں نئی دلی میں بی بی سی کے بیورو میں بیٹھا لکھ رہا ہوں۔ یہاں میں ایک ٹریننگ کے سلسلے میں آیا ہوں۔ دلی روانگی کے لیے جب میں لاہور ائرپورٹ پہنچا تو گاڑی رکوائی گئی اور پولیس اہلکار نے مجھ سے میری منزل کے بارے میں دریافت کیا۔
میرے بتانے پر کہ میں دلی جا رہا ہوں انہوں نے میری طرف دیکھا پھر مسکرائے اور کہا 'گڈ لک'۔
میرے ذہن میں آیا کہ ہو سکتا ہے ممبئی حملوں کے تناظر میں پولیس اہلکار نے یہ بات کی ہو۔ لیکن پھر مجھے میرے جاننے والے کی وہ بات یاد آ ئی جو انہوں نے میری دلی روانگی سے دو روز قبل کی کہ بیٹا احتیاط برتنا دشمن ملک جا رہے ہو۔
صاف بات تو یہ ہے کہ دلی ائر پورٹ پر اترتے ہی ڈر تو مجھے بھی تھا کہ پاکستانی کے ساتھ کیسا سلوک ہو گا لیکن جس قسم کا برتاؤ ہمارے ساتھ کیا گیا وہ ہماری توقعات کے برعکس تھا۔ امیگریشن حکام کا رویہ نہایت دوستانہ تھا اور انہوں نے ہر مرحلے پر ہماری مدد کی۔
ائرپورٹ سے نکلنے پر میں امیگریشن حکام کے بارے میں سوچ رہا تھا جب میرے ساتھی نے کہا 'دیکھنا یہ ہے کہ امیگریشن حکام کا ہمارے ساتھ اچھا برتاؤ ہمارے پاکستانی ہونے کے ناطے تھا یا اس کا سبب ہم پر لگا بی بی سی ٹھپا تھا'۔
تبصرےتبصرہ کریں
’قسمت والوں کو ملتا ہے پيار کے بدلے پيار‘
’پيش آ سکے گا کيسے کوئی حادثہ مجھے
ماں نے کيا ہوا ہے سپردِ خدا مجھے‘
بی بی سی کا نام ہی کافی ہے۔
دھلی کا رويہ ھيشہ دوستانہ ھوتا ھے۔ اپنے قيام کے دوران ممبئی کی اميگريشن اور تھانون مين پاکستانيون کا حال معلوم کرنا نہ بھوليے گا
بڑے کام کا ٹھپا بی بی سی کا ٹھپا جو ديکھے اس کا بھی بھلا جو نہ ديکھے اسکا بھی بھلا !
بھارت ایک ایسا ملک ھے جو پیٹھ پیچھے سے دشمن کی بے خبری میں وار کرتا ہیں۔ مد مقابل ان سے زیادہ پیار کرنے والا دشمن ملک کہیں نہیں ملے گا اس دنیا میں۔
اور جہاں تک بی بی سی کی بات ھے تو وہ یہ بھی ہضم نہیں کرنے والے اس کا بھی کہیں نہ کہیں غصہ نکال دیں گیں۔
جناب یہ وہ شرمندگی ہے جو کہ اِن کو اِن کےمیڈیا کی جلد باز خبروں کی وجہ سے اُٹھانی پڑ رھی ہے۔ اب جبکہ غصّہ کی جھاگ بیٹھ گئی ہے اور ممبئ حملوں سے متعلق تحقیقات کسی منتعقی انجام تک پہنچتی نظر آرہی ہے۔ یہ تمام باتیں بھارتی باشندوں کو اپنی جلدبازی اور پاکستان سے جنگ کرنے کی نادان خواہش رہ رہ کر یاد دلاتی ہیں، اور وہ اس خفّت کو مٹانے کے لئے آپ جیسے بی بی سی کا بیج لگائے ہوئے پاکستانیوں سے شریفانہ انداز میں پیش آرہے ہیں۔
سانپ پر کبھی اعتبار نھيں کرتے
بی بی سی اور ہندوستان کے پرانے دوستانہ تعلقات ہیں۔۔۔ لاہور کی فتح سے پہلے ہی لاہور کی فتح کی خبر بی بی سی نے ہی پینسٹھ میں دی تھی۔۔۔۔
ویسے یار لوگ بی بی سی کو بھارتیا براڈ کاسٹنگ کورپوریشن بھی کہتے ہیں