کیا ہوا؟
کیا ہوا اگر ایک ٹریکٹر ٹرالی پنجاب کے قصبے حافظ آباد کے ایک پرائمری سکول کی دیوار توڑ کر اندر گھس گئی اور نو بچے کچل ڈالے۔
اس سے کیا فرق پڑتا ہے اگر بسنت کے دن لاہور میں گیارہ بچوں اور بڑوں کے گلے پتنگ کی ڈور سے کٹ جائیں۔
کونسی قیامت آ جائے گی اگر کراچی کی شاہراہ فیصل وی وی آئی پی موومنٹ کے لئے کئی کئی گھنٹے عام ٹریفک کے لئے بند رہے اور رش میں پھنسی ایمولینسوں میں مریض تڑپ تڑپ کر جان دے دیں۔
ہاں! اگر اسلام آباد میں سپریم کورٹ کے باہر فوج کے خلاف کوئی نعرہ لگائے تو اسکی ڈنڈے سے پٹائی نہ کی جائے بلکہ گولی ماردی جائے۔
یہ بات حکمراں مسلم لیگ کے صدر اور سابق وزیرِ اعظم چوہدری شجاعت حسین نے امریکہ سے پاکستان واپسی پر کہی ہے۔وہ اپنا علاج کرانے کے لئے امریکہ گئے تھے۔
تبصرےتبصرہ کریں
سانوں کي!
وسعت صاحب کونسی بے ربط باتوں کو جوڑ رہے ہيں۔ بھلا کراچی کے ٹريفک رش کا وکيلوں کے احتجاج سے کيا تعلق۔
چوہدری صاحب ”بيمار” ہيں انہيں جبری رخصت کی ضرورت ہے