| بلاگز | اگلا بلاگ >>

'ریپلیکنز کی اوبامہ'

اصناف:

حسن مجتییٰ | 2008-10-31 ،16:56

سارہ پیلن ریپبلیکن پارٹی کی باراک اوبامہ ہے اور امریکہ کا پہلا کالا صدر بل کلنٹن تھا- 'میں نہیں کہتا کتابوں میں لکھا ہے، یارو!'_45162771_obama_ap226b.jpg

ادب میں نوبل انعام یافتہ افریقی امریکی نژاد ناول نگار ٹونی موریسن جنہوں نے حال ہی میں بارک اوبامہ کی حمایت کا اعلان کیا ہے نے کئي دن پہلے بل کلنٹن کو 'مریکہ کا پہلا کالا صدر' لکھا تھا۔ ٹونی موریسن نے لکھا تھا 'جس انداز اور جنسی تعصب پرستی سے مونیکا لیونسکی معاملے پر بل کلٹٹن سے سلوک کیاگیا وہ سلوک امریکہ میں سیاہ فام آدمی سے کیا جاتا ہے۔' ٹونی موریسن نے لکھا تھا بل کلنٹن اور سیاہ فام لوگوں میں اور بھی قدر مشترکہ باتیں ہیں۔ وہ سنگل پیرینٹ گھرانے اور غربت میں پلے بڑھے، کالے بچوں کی طرح انکا بھی پسندیدہ کھانا میکڈونلڈ کا جنک فوڈ تھا اور کالے لوگوں کی طرح وہ بھی سیکسو فون بجاتے ہیں۔'
دوسری طرف سارہ پیلن ہے کہ جنہیں ایک امریکی بلاگر نے 'ریپبلیکن پارٹی کی باراک اوبامہ ' لکھا ہے۔ 'چھوٹے شہر کی خاتون جسے الیکشنز سے صرف ساٹھ دن قبل نائب صدارت کیلیے نامزد کرکے قومی سطح کے کوڑے دان میں پھنک دیاگیا ہے-' نبیشنل پبلک ریڈیو کے ایک بلاگر نے کہا ہے۔
سارا پیلن ڈیموکریٹک پارٹی کیطرف اب جھکائو رکھنے والی لیکن قدامت پسندوں سے بھری ریاست پینسلوینیا میں جان مکین اور اپنے لیے نوکری مانگنے آئی تھں۔ سارا پیلن کا اپنا ٹین ایج بیٹا بھی جنگ عراق کے محاذ پرگیا ہوا ہے۔
پینسلوینیا نے کبھی ڈیموکریٹس کو ووٹ نہیں دیا کیونکہ یہاں ایمش بستے ہیں 'جنکی نظر میں ریپبلکنز بھی لبرل ہوتے ہیں۔ ڈیموکریٹس کو تو وہ سمجھتے ہی کمیونسٹ ہیں-' مجھے پینسلوینیا سے چودھری نذیر بتا رہے تھے۔

تبصرےتبصرہ کریں

  • 1. 14:04 2008-11-01 ,نجيب الرحمان سائکو، لہور، پاکستان :

    'گوروں کي نہ کالوں کي
    يہ دنيا ہے دل والوں کي---'

91ȱ iD

91ȱ navigation

91ȱ © 2014 بی بی سی دیگر سائٹوں پر شائع شدہ مواد کی ذمہ دار نہیں ہے

اس صفحہ کو بہتیرن طور پر دیکھنے کے لیے ایک نئے، اپ ٹو ڈیٹ براؤزر کا استعمال کیجیے جس میں سی ایس ایس یعنی سٹائل شیٹس کی سہولت موجود ہو۔ ویسے تو آپ اس صحفہ کو اپنے پرانے براؤزر میں بھی دیکھ سکتے ہیں مگر آپ گرافِکس کا پورا لطف نہیں اٹھا پائیں گے۔ اگر ممکن ہو تو، برائے مہربانی اپنے براؤزر کو اپ گریڈ کرنے یا سی ایس ایس استعمال کرنے کے بارے میں غور کریں۔