ٹام اینڈ جیری
جب ٹام نے جیری کی دم ستون سے باندھنے کی کوشش کی توجیری نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے ٹام کے پیچھے اپنے دوست ڈوگی کو لگا دیا۔ ڈوگی کو تھکانے کے بعد ٹام نے جیری کو لکن چھپائی کھیلنے کے بہانے ریفریجریٹر کو الماری بتا کر اس میں بند کردیا۔
اگر مالکن کو تھوڑی دیر میں پیاس نہ لگتی اور وہ فریج نہ کھولتی تو جیری جم جاتا۔ پھرجیری نے ٹام کے سونے کا انتظار کیا اور اسکی دم سے بارودی فلیتہ باندھ کر ماچس دکھا دی۔ ٹام نے اپنی مدد کے لئے محلے کے بلے کو بلایا اور دونوں نے مل کر جیری کی طبیعت سے ٹھکائی لگائی۔ جب ٹام سو گیا تو جیری نے چپکے سے ٹماٹو کیچپ ٹام کے جسم پر مل دیا۔ ٹام جب اٹھا اور خود کو آئینے میں لہو لہان دیکھا تو اسکی چیخ نکل گئی۔ چیخ سے مالکن کی آنکھ کھل گئی اور مالکن نے طیش میں آکر ٹام کی اتنی دھنائی کی کہ وہ سچ مچ لہو لہان ہوگیا۔
یہ دیکھ کر جیری کو ٹام پر بہت ترس آیا۔اور اس نے ٹام سے کہا کہ ٹام بھائی اب ہم ایک دوسرے کو نہیں ستائیں گے، پنیر اور گوشت مل کر کھائیں گے۔ یہ سن کر ٹام نے نعرہ لگایا جئیے جیری اور جیری نے نعرہ لگایا جئیے ٹام۔ پھر جیری نائن اور ٹام زیرو بن کر برابر برابر لیٹ گئے اور خراٹے لینے لگے لیکن ایک آنکھ بند کرکے۔۔۔
تبصرےتبصرہ کریں
واہ جی خانصاحب، ڈھکے چھپے الفاظ میں اپنے مطلب کی بات کوئی کہنا آپ سے سیکھے۔ ویسے آپ نے کبھی زندگی میں کسی کی تعریف بھی کی ہے۔
خوب تمثیلی رنگ میں آپ نے زرداری صاحب اور الطاف پیر کی ملاقات کاحال بیان کیا ہے۔۔۔۔ حقیقت اگر یہی نہیں تو اس سے زیادہ مختلف بھی نہیں۔ مجھے تو یوںمحسوس ہوتا ہے اس نئی ’برادری‘ کے بعد سے میاں صاحب کو اپنے راستے جدا کرنا پڑ جائیں گے۔۔۔
ہم ہیں کہ کشتہ ستم بننے پر مجبور ہیں۔
يہ کيا وسعت؟ بھئی آپ نے کھلی آنکھ کا تو ذکر ہی نہيں کيا۔ بہرحال اس صورتحال کو آپ کيا کہيں گے؟ بند آنکھ سے سپنا ديکھنا ، يا سوتےميں ايک آنکھ کھلی رکھنا اوريا پھر فقط کانا؟ پليز اس پر کچھ تبصرہ ضرور کيجيۓگا۔
شکر کريں ٹام اينڈ جيری زندہ کريکٹرز نہيں ورنہ آپ پر ہتک آميز بلاگ لکھنے کيلیے ہرجانہ دائر کرديتے۔
واہ بھائی واہ، اس غیرقدرتی اتحاد کے بارے میں کیا شاندار تبصرہ ہے۔
بہت ہی اعلیٰ بات لکھی ہے اور کیا انداز ہے۔ واقعی معاملہ یہی ہے۔
وسعت صاحب، اللہ آپ کی عمر دراز کرے، آپ کا ہر ايک بلاگ پڑھنے کے بعد ميرے منہ سے يہی دعا نکلتی ہے۔ آپ ايک ايسے طبيب کی مانند ہيں جو زخم کی گہرائی کو سمجھتا ہے اور علاج کےلیے نسخہ بھی ديتا ہے مگر وہمی مريض کا کيا علاج جو دوائی تو کجا پرہيزبھی نہيں کرتا۔
جب آنکھيں بند کرکے اتحاد کيا جاۓ تو اپنے مفادات کی حفاظت کے لۓ ايک آنکھ کھلی رکھنی ہوتی ہے-گلاب کی پتياں اور گلاب جامن پر غور کريں گے تو بہت سی باتيں کھليں گي- کيا اتحاد غير مشروط ہوتا ہے اندھی محبت کی طرح؟