| بلاگز | اگلا بلاگ >>

اس کی مدہوشی اچھی لگی

اسد علی | 2007-02-13 ،15:41

میں ایک دراز قامت خوبصورت لڑکی کے سامنے والی سیٹ پر بیٹھ گیا اور ٹرین چل پڑی۔ اس کے لیے شاید ٹرین رکی ہی نہیں تھی۔

پتلی دبلی لڑکی دو سیٹوں پر پھیل کر بیٹھی مزے سے اپنی سہیلی سے باتیں کیے جا رہی تھی۔ ہفتے کی رات کافی رش تھا اور بہت سے لوگ ٹرین کے ساتھ ہلکے ہلکے ہچکولے لے رہے تھے۔ دونوں لڑکیوں کی گفتگو بہت بے تکلف تھی۔ لیکن مجھے جلد ہی اندازہ ہوگیا کہ وہ ایک دوسرے کی واقف نہیں، بس لمبی لڑکی کا باتیں کرنے کو جی چاہ رہا تھا۔
london_tube.jpg


ایک موقع پر دوسری لڑکی نے کتاب پڑھنے کی کوشش کی تو میرے سامنے بیٹھی لڑکی نے اسے جھاڑ دیا کہ اتنے لوگوں کی موجودگی میں کتاب نہیں پڑھتے۔ کتاب بند ہو گئی اور پھر اس وقت تک باتیں جاری رہیں جب تک دوسری لڑکی بیتھنل گرین سٹیشن پر اتر نہیں گئی۔ پھر اس لڑکی نے میرے ساتھ بیٹھے دو لڑکوں سے بات چیت شروع کر دی جیسے صدیوں سے ان کی واقف ہو۔ جب اس نے محسوس کیا ان کی اس سے زیادہ آپس میں بات کرنے میں دلچسپی ہے تو اس نے زور سے کہا کہ کیا تم دونوں کو آپس میں پیار ہو گیا ہے۔ وہ لڑکے جھینپ گئے لیکن انہوں نے برا نہیں منایا۔ ٹرین میں دبا دبا سا قہقہہ سنائی دیا۔ لڑکی کی ان لڑکوں سے بات چیت شروع ہو گئی۔ کہنا مشکل تھا کہ وہ پہلے سے ایک دوسرے کو نہیں جانتے۔ اسی دوران لڑکی نے اچانک قریب ہی بیٹھے ایک شخص سے سوال کیا کہ کیا وہ اس شخص کو جانتا ہے؟ اس نے کہا کہ کون سا شخص۔ لڑکی نے سنجیدہ شکل بناتے ہوئے اور ذہن پر زور دیتے ہوئے جواب دیا کہ جس کا بھلا سا نام ہے۔ پھر اسے کچھ احساس ہوا اور اس نے دیگر مسافروں پر نظر دوڑائی اور ہنس کر خاموش ہو گئی۔ اتنے میں میرا سٹاپ آ گیا۔ اس وقت وہ ایک عمر رسیدہ شخص سے پوچھ رہی تھی کہ گھر میں برتن وہ خود دھوتا ہے یا اس کی بیوی؟

مجھے اس کی مدہوشی اچھی لگی۔

تبصرےتبصرہ کریں

  • 1. 17:36 2007-02-13 ,سيد رضا ، برطانيہ :

    محترم اسد علی چودھری صاحب ، آداب
    خوش آمديد ۔۔
    آپ نے عجب تذکرۂ مدہوشی کيا ہے !!
    گو کہ ميں ٹيوب سے زيادہ سفر نہيں کرتا ہوں مگر آج کل مشرقی لندن جانا ہورہا ہے اور ميں نے تو صرف يہی ديکھا کہ ٹيوب ميں لوگ شايد گونگے ہوجاتے ہيں اور ہچکولوں کے باوجود سب کی نظريں کتابوں اور رسالوں پر اور کانوں ميں آئپوڈز کےہيڈ فونز ۔۔۔ شايد
    باہر کا شور اتنا گراں تھا کہ بہرِ امن
    ہر شخص اپنی ذات کے اندر چلا گيا
    ۔۔ آپ کی ہم سفر اس لڑکی نے اپنی شوخيوں سے ماحول کو ذرا زندہ بنانے کی کوشش کی مگر کہيں کہيں وہ اخلاقي حدود سے باہر نکل گئی جس کو مسافروں کے ردِ عمل سے اسے بھي اندازہ ہوگيا۔کمال ہے اس نے موسم کا کوئی تبصرہ نہيں کيا ۔ چليں اچھا ہوا آپ کا اسٹيشن آگيا ورنہ اگر شايد آپ سے بھی سوالات و جوابات شروع ہوجاتے تو ۔۔۔!؟
    اپنا بہت خيال رکھيے اور شوخئی تحرير کا بھی ۔
    نياز مند
    سيد رضا

  • 2. 18:23 2007-02-13 ,Sajjadul Hasnain :

    اسد بھئی کہاں تھے آپ شکر ہے کہ آئے تو !ورنہ تو ہم نے اميد ہي چھوڑدی تھی !! اتنی بڑی غير حاضری ؟؟؟لگتا ہے آپ نے عيد گھر پر منائی ہے - تبھی تو ------ خير آتے ہی آپ نے ايک اور دلچسپ موضوع چھيڑ ديا آپ کا يہ بلاگ پڑھ کر مجھے اپنا پنجاب ياد آگيا وہاں بھی يہی والہانہ پن ہے۔ بس ميں يا ٹرين ميں لوگ اجنبی ہوتے ہوئے بھی اس بے تکلفی سے بات کرنے لگ جاتے ہيں گويا برسوں کی جان پہچان ہو ويسے اپنا آندھرا اس معاملےميں بالکل الٹ ہے يہاں کے لوگ سفر کے دوران اپنے کام سے کام رکھتے ہيں اور اجنبيوں سے بات کرنا قطعی گوارہ نہيں کرتے بہرحال ايک طويل غير حاضری کے بعد آپ کا يہ ہلکا پھلکا بلاگ اچھا لگا اميد کہ اب آپ کی غير حاضری طويل نہيں ہوگی اور ہميں انتظار بھی نہيں جھيلنا پڑےگا۔ ارے ميں نے آپ کے پنجاب کے بارے ميں تو پوچھا ہی نہيں کيسا ہے آپ کا وطن گھر والے عزيز رشتہ دار بھی بخير و عافيت ہونگے سب کے لیے نيک خواہشات اور دعاؤں کے ساتھ دعاؤں کا طالب سجاد الحسنين حيدرآباد دکن

  • 3. 19:03 2007-02-13 ,Mumtaz Baig :

    بھائی کہنا کیا چاہ رہے ہوں؟

  • 4. 19:12 2007-02-13 ,shahidaakram :

    اسد صاحب کافی مُدّت بعد بلاگ لکھا ليکن ہلکا پُھلکا انداز تحرير،ليکن وہ انداز جو آپ کو ايک الگ سے لکھنے والے کے رُوپ ميں پيش کرتا تھا ،يعنی پگڈنڈيوں ،گھاٹيوں اور لہلہاتی فصلوں کی تصويريں دکھانے والے لکھاری کا يہ رُوپ اُس لکھاری سے ہٹ کر لندن ميں ٹيوب ٹرين ميں سفر کرتے ايک ايسے جوان کا ہے جو گرد و پيش کی حقيقي دُنياکی حقيقی تصويروں کو بڑی معصُوميّت سے ديکھ کر لُطف اندوز ہو رہا ہے ،مزہ آيا آپ کے سفر کی رُوداد پڑھ کر بے چاری بچی اوہ سوری دوشيزہ محترمہ کی مدہوشی کی باتوں کو دل پر نا ليتے ہوئے سو ايسے بلاگ کو پڑھ کر صرف يہی کہا جا سکتا ہے لگے رہومُنّا بھائی آئی مين اسد بھيا جي،دعائيں ايسی اور وارداتوں کے آنکھوں ديکھے حالات بيان کرنے کے لۓ
    دعاگو
    شاہدہ اکرم

  • 5. 19:38 2007-02-13 ,Hisham :

    جب کسی کے پاس زیادہ علم ہو جائے تو وہ کہتا ہے کہ شاید کوئئ بھی میری طرح یا مجھ سے زیادہ نہ پڑھ جائے تو اس لیے وہ چکنی چپڑی باتوں میں لگا کر دوسروں کو جاہل رکھنا چاہتا ہے

  • 6. 19:56 2007-02-13 ,ZeeshaM :

    ہا ہا ہا۔۔۔کیا بات ہے سر آپ کی جو آپ کے پاس اتنا وقت ہے کہ دوسروں پر اتنی سنجیدگی سے توجہ دے سکیں۔ جہاں میں رہتا ہوں وہاں زندگی مصروف ہے۔

  • 7. 20:24 2007-02-13 ,(Canada) Asif Shahzad :

    سو بالآخر تم نے لڑکیوں میں دلچسپی لینا شروع کر دی۔

  • 8. 1:43 2007-02-14 ,رانا سہيل :

    اس کي مدہوشي نہيں----
    کہہ دو ناں کہ
    وہ لڑکی اچھی لگي---------

  • 9. 1:44 2007-02-14 ,اے رضا ، ابوظبی :

    آپ تو عيد کا چاند ہو گئے، اسد علي چودھري صاحب - اتني طويل غيرحاضرياں مت کيجيۓ گا -
    اس کي مدہوشي اچھي لگي ايک پيارا خيال ہے - ليکن ايک آپ کو ہی شرفِ تخاطب نہ بخشا ، يہ اچھا نہيں لگا - حسبِ ماحول مصروفِ مطالعہ نظر آتے رہے ... يا کسی اور دراز فد کا ساتھ ميسر تھا ؟
    دعاگو
    رضا

  • 10. 5:12 2007-02-14 ,rizwan ahmed :

    ایک اچھا اضافہ۔ آپ نے بہت اچھا لکھا ہلکا پھلکا۔ شکر ہے آپ باقی لوگوں کی طرح نہیں ہیں صرف اور صرف پاکستان کے لوگوں کے خلاف لکھنا۔

  • 11. 5:37 2007-02-14 ,Ibrahim :

    کاش میں بھی کبھی ٹرین میں کسی کے ساتھ ایسا ہی سفر کر سکوں

  • 12. 6:49 2007-02-14 ,منيرہ :

    اسد ساحپ مجھے حيرت ہوتی ہے ان مردوں پر جو ايک عورت کی گفتگو کو اہم بنا ديتے بھی کوئی اصلاحی کالم لکھيں

  • 13. 8:10 2007-02-14 ,Waqas Ahmed :

    اس پر اب میں کیا لکھوں

  • 14. 9:27 2007-02-14 ,ارفان کالا اسٹاکہوم :

    آپ نے جلدی کری اترنے ميں ورنہ ممکن تھا آپ سے بھی بات کرليتی اور آپ بھی اس رات کچھ مزا کرليتے-

  • 15. 12:36 2007-02-14 ,Sajjadul Hasnain :

    سيد رضا صاحب يہ جان کر بے پناہ مسرت ہوئی کہ آپ کے گھر ايک اور جنت کا پھول آيا ہے۔ بہت مبارک ہو خدا وند قدوس سے پر خلوص دعا ہے کہ آپ کے گھر کو خوشيوں سے بھردے اسد بھائی کے بلاگ کے توسط سے يہ پيغام آپ تک پہنچا رہا ہوں
    خير انديش سجادالحسنين حيدرآباد دکن

  • 16. 16:28 2007-02-14 ,Mian Asif Mahmood, MD U.S.A :

    اسد بھائی اسلام عليکم: شکر آپ کی تحرير پڑھنے کو ملی۔ واہ صاحب کيا بات ہے آپ سفر کرتے رہيں ہو سکتا ہے دوبارہ ملاقات پر باہمی کفتگو ہو سکے۔ ہيپی ویلاينٹائن ڈے
    اپنا خيال رکھيے گا

  • 17. 16:32 2007-02-14 ,محسن عباس چودھری :

    بھئی ميں تو اس دن کا انتطار کررہا ہوں جب کيلا نہ کھانے کی وجوہات اور شادی سے پہلے ہی طلاق کروانے والے ديسی وکيل کے بارے ميں قارئين کو رھنمائی ديں گے۔
    يہ مدھوشی کہاں سے آگئی

    واپسی مبارک

  • 18. 19:46 2007-02-14 ,سيد رضا ، برطانيہ :

    محترم سجادالحسنين صاحب ،اسد صاحب کے توسط سے ، آپ کی نيک تمناؤں اور دعاؤں کا شکريہ ۔ بس بچيوں کو اپنی دعاؤں ميں ياد رکھيۓ گا ۔
    يہ بھي عجب اتفاق ہے کہ آپ کا اسمِ گرامی ميرے دو بھائيوں کے ناموں کو ملا کر بنتا ہے ۔ اپنا خيال رکھيۓ گا
    خير انديش
    سيد رضا

  • 19. 19:51 2007-02-14 ,shahidaakram :

    جواب آں غزل کے طور پر عنبر جی کہيں آپ ناراض ہی نا ہو جائيں کہ ہم اپنی ذاتی پيغام رسانيوں کے لۓ اس فورم کو استعمال کر رہے ہيں تو بہنا جی ايسی کوئی بات نہيں ہے اصل ميں اس فورم سے جُڑے ہونے کی وجہ سے ہم سب لوگ آپس ميں اتنے قريب آگۓ ہيں کہ ايک بہن يا بھائی کی خوشی ،غمي، موجودگی يا غير موجودگی کو باقی سب محسوس کرتے ہيں ايسے ميں رضا بھائی آپ کی زندگی کی ايک اتنی خوبصورت خوشی کے موقعے پر مبارکباد ديناميں اپنا حق سمجھتی ہوں ،آمنہ بيٹی کی آمد پر آپ دونوں کو اور عريضہ بچے کو بہنا کی بہت بہت مبارکباد قبول ہو ،اللہ کی رحمت کی آمد کی نويد کی مبارک ہو ،جس کے لۓ اللہ کے رسول نے يہ بشارت دی ہے کہ دو بيٹيوں کو پال پو س کر اچھی پرورش کرنے والا قيامت کے دن ميرے اتنے قريب ہو گا جيسے يہ دو اُنگلياں اور شہادت کی اُنگلی اور اُس کے ساتھ کی انگلی کا اشارہ کيا گيا،آپ توعلم والے ہيں مُجھ سے بہتر جانتے ہيں ايک بار پھر مبارکباد اور عنبر جی کا شکريہ جس نے آپ کا اور ميرا پيغام شائع کر ديا اور شايد يہ بھی جگہ پا جائے،شکريہ
    دعاگو
    شاہدہ اکرم
    کل يہ پيغام عنبر جی کے توسط سے بھيجا تھا يہ سوچ کر کہ شايد جگہ مل جاۓ آج اسد صاحب کے بلاگ ميں دعائيں اور شکريہ بھجوا رہی ہوں
    دعاؤں ميں ياد رکھيۓ گا اور عريضۃ اور آمنہ بچے کو بہت بہت پيار اور بھابھی کے لۓ آداب
    دعاگو

  • 20. 4:15 2007-02-15 ,ali madad shah :

    ایسی مدہوشی کسی کو اچھی نہیں لگے گی۔ شکر ہے آپ بیہوش نہیں ہوئے۔

91ȱ iD

91ȱ navigation

91ȱ © 2014 بی بی سی دیگر سائٹوں پر شائع شدہ مواد کی ذمہ دار نہیں ہے

اس صفحہ کو بہتیرن طور پر دیکھنے کے لیے ایک نئے، اپ ٹو ڈیٹ براؤزر کا استعمال کیجیے جس میں سی ایس ایس یعنی سٹائل شیٹس کی سہولت موجود ہو۔ ویسے تو آپ اس صحفہ کو اپنے پرانے براؤزر میں بھی دیکھ سکتے ہیں مگر آپ گرافِکس کا پورا لطف نہیں اٹھا پائیں گے۔ اگر ممکن ہو تو، برائے مہربانی اپنے براؤزر کو اپ گریڈ کرنے یا سی ایس ایس استعمال کرنے کے بارے میں غور کریں۔