کونڈولیزا کی مسکراہٹ
کونڈی ہنستی رہتی ہے۔ پتا نہیں کیوں۔ کٹھن وقت، پیچیدہ بحران اور ہیبت ناک جنگ، جس میں اب تک صرف دو ڈھائی سو بچوں کی جانیں جا چکی ہیں اورجا رہی ہیں، کم از کم سنجیدہ یا ’سومبر‘ تو نظر آئیں!
خصوصی طیارے سے اترتے ہی، بیروت ہو یا یروشلم، اولمرت سے اعلان جنگ کے وقت ہم شانہ یا سنیورا کے حوصلے کی تعریف کرتے، مسکرانا ضروری ہے۔ گزشتہ دو ہفتوں میں امریکی وزیر خارجہ کونڈولیزا رائس کے چمکتے دانت سب نے دیکھے ہونگے، اور غالباً سوچا ہوگا کہ ’تم اتنا کیو ں مسکرا رہے ہو، کیا بات ہے، کیا چھپا رہےہو۔۔۔‘ فوٹوگرافرز کے لئے مسکرا دینا سیاست دانوں اور اعلی اہلکاروں کے لئے ایک ضروری عادت ہے، کرنا پڑتا ہے۔۔۔ لیکن ان حالات میں، سکرین پر کونڈی کی تیز کولگیٹ مسکراہٹ، کچھ لوگوں کو نا معقولیت کی بھنک سی آتی ہے۔
کیا چمکتا چہرہ اس لیے کیونکہ اورکچھ کیا نہیں جا سکتا (یا کچھ کرنا چاہتے نہیں)۔ یا پھر اس لئے کہ پہلی یا دوسری مرتبہ ایک بڑے کرائسس میں طوفانی دورہ کرنے کا موقع ملا ہے، کیونکہ ویسے تو سارے فیصلے پینٹاگن میں ہوتے ہیں۔ اس ’پاور سمائیل‘ سے کئی دلوں کو آگ لگتی ہوگی، خاص طور پر انکے جو کسی رفیوجی کیمپ یا ہسپتال کے ٹی وی پر کونڈی کی چمکدار مسکان دیکھتے ہونگے یا، یا پھر جن کے عزیز اب کسی بم کی گرد کا حصہ ہیں۔۔۔
تبصرےتبصرہ کریں
افعانستان اور عراق ميں لاکھوں بچوں اور عورتوں کے خون سے ہاتھ رنگنے والوں کی مسکراہٹ چند سو لبنانی معصوم بچوں اور عورتوں کی ہلاکت سے کيسے تبديل ہو سکتی ہے۔
جناب وحيد مرزا صاحب، وہ کہتے ہيں نا ۔۔ ہاتھی کے دانت کھانے کے اور، دکھانے کے اور ۔۔
اور مسکراہٹ تو بس ۔۔
جو سنائی انجمن ميں شبِ غم کی آپ بيتی
کئی رو کے مسکرائے کئی مسکرا کے روئے
برادر وحید، آپ نے بالکل صحیح لکھا ہے کہ رائس کو یہ بھی نہیں معلوم کہ کب مسکرانا ہے اور کب نہیں۔ ایک طرف ہمارے بےگناہ لبنانی بھائی مارے جا رہے ہیں اور وہ مسکرا رہی ہیں۔ اس کو کیا معلوم یہ تو اس وقت بتہ چلتا ہے جب کسی اپنے کو درد ہوتا ہے۔ اگر ان کے اپنے مفادات ہوتے تو کب کے جنگ وغیرہ بند کروا چکے ہوتے مگر ابھی یہ ایسا نہیں چاہتے اور صرف مسکرانا چاہتے ہیں۔ کبھی تو ہمارے بھی مسکرانے کے دن آئیں گے نا۔
کونڈولیزا کی مسکراہٹ پر مونا لیزا کی مسکراہٹ رشک کر رہی ہے۔ اسے کیا غرض کے لبنان میں کتنا ظلم ہو رہا ہے اور کتنے معصوم بچے اور نوجوان مارے جا رہے ہیں۔ اسے تو اپنی نوکری بچانی ہے اور امریکی مفادات کا خیال رکھنا ہے۔
وحيد صاحب اگر آپکی پلاننگ بخيروخوبي تکميل کو پہنچ جائے تو کيا آپ خوش نہيں ہوں گے؟ رہا سوال بچوں کے مرنے کا تو سانپ کے بچوں کے مرنے پر کون افسوس کرتا ہے جبکہ مسلمان تو ان کے نزديک سانپ سے زيادہ خطرناک ہيں۔
shame
It is a very cruel action taken by Israeli forces just to release its two soldiers. It should be highly condemned all over the word.
yahi to nishaniyan hayin qayamat kie. Allah Maaf karay! itni bhayanak nishani.
اگر ہٹلر زندہ ہوتا تو اتنے معصوم بچوں کے قتل پر اس کو بھی شرم آجاتی۔
es ki muskraht main
labnani bachoon ka khoon sa alooda dant dekhana maqsood hoota hay
yeh muslims ki qooat e bardaasht dekhna chahty hain. tv per tooth paste kaa ishtehaar ban kar kondi chahik to rahi hai magar is ke nataij bahut kharab niklen ge jin ka kondi ko jald hi pata chale gaa
وہ ايک قاتل مسکراہٹ ۔۔
سنا ہے ميں نے کہ
عورتيں بہت حساس ہوتی ہيں
اپنے گھر سے وداع ہوں تو خوب روتی ہيں
اپنے بچوں کو چوٹ لگنے پر وہ بے حال ہوتی ہيں
بہنيں ، بھائيوں پر جان ديتی ہيں
اور ۔۔ ہاں جب مسکراتی ہيں تو ان کے ساتھ کائنات مسکراتی ہے
۔۔۔
مگر عجب دل ہے تمہارا جو بس بے حس ہے
نہ تم روتی ہو نہ غمگين ہوتی ہو
اور جب مسکراتی ہو تو
پھر ہر جگہ بم گرتے ہيں
عورتيں بيوہ ہوتی ہيں
بچے يتيم ہوتے ہيں
لوگ قتل ہوتے ہيں
ـــ سچ ہے
تمہاری مسکراہٹ واقعی قاتل ہے
it is a shame full event of the human history
بھولے سے مسکرا تو ديے تھے وہ آج فيض
مت پو چھ ولولے دل نہ کردہ کر کے
کونڈولیزا کی بے وجہ مسکراہٹ دل ميں اک تير جبھوتی ہے
وحيد صاحب جن کے دل کی مراديں يوں پوری ہو رہی ہوں ان کہ چہروں پر ايسے ہی مسکراہٹوں کے پھول کھلا کرتے ہيں بلکہ چہرے گل و گلزار ہو جايا کرتے ہيں،مسلسل مسکرا ہٹ نے کونڈاليزا کے چہرے کااحاطہ يونہی نہيں کيا ہوا،ايک کے بعد ايک کاميا بی رائس کا مقدر ہو رہی ہے تو مسکرا ہٹ روکے نہيں رک رہی اوراب تو ايسے لگ رہا ہے ہونٹوں سے چپک کر رہ گئ ہے ، اتنے معصوم بچوں کی مسکراہٹيں مٹی ميں مل گئيں تو کيا ہوا رائس ميڈم تو خوشی سے پھو لے نہيں سما رہيں نا،آج يہ بھی ثا بت ہو گيا کہ دکھ کبھی سا نجھے نہيں ہوا کرتے جس کے دل کو لگی ہو وہی اس دکھ کو سمجھ سکتا ہے دوسرا کيسے ان محسوسات کوجان سکتا ہے،مٹی ميں کيسے کيسے لعل رل گۓ، کو ن جانے ليکن ايک رشتہ اور بھي تو ہواکرتاہے دنيا ميں ،انسا نيت کا رشتہ جس سے بڑا رشتہ شايد اور کوئ نہيں ليکن شايد يہ سب بھی ہم جيسے لوگوں کی درميانہ درجے کی سوچ ہے،ورنہ جن لوگوں کے دل اور ہونٹ دنيا کے دکھوں پر اپنے زاو يۓ تبديل کر ليتے ہيں ان کو ميری اس سوچ سے بھی منہ کڑوا ہونے کی شکا يت ہو گي،کاش کہ کچھ لمحوں کے لۓ ان معصوموں کا درد محسوس کيا ہوتا تو مسکراہٹ بھولے سے بھی قريب نا پھٹکتی کبھی ،ليکن جب فتح کے جھنڈے چہار سُو گڑ تے ہوۓ نظرآرہے ہوں تو سب ہرا ہرا ہی دکھا کرتا ہے ،شايد ان کے سبھی رشتے ايک کرسی سےہی جڑے ہو تے ہيں ،پياروں کےدکھ ،ان سے ہميشہ کے لۓ بچھڑ جا نے کا دکھ شايد جانتے ہی نہيں يہ لوگ
ورنہ يہ کہتی کہ
دشمن مرے ،تے خوشی نا کريۓ
سجناں وی مر جانا
ليکن يہ توہماری عام عوامی سوچ ہے نا،عوام جو کہيں کی بھی ہو ان کا ہر جگہ ايک ہی کام ہے اپنے سے بڑے چوھدري کے لۓ مر جانا
آپ مسکرايۓ حضور والا يہ گيت پلے بيک ميں لگا کر
تم اگر ساتھ دينے کا وعدہ کرو
ميں يونہی مسکرا ہٹيں لٹاتی رہوں
دلی دعائيں اپنے لبنانی بہن بھائيوں کے لۓ اور جانے والوں کے بلند درجات کی دعائيں
مع السلام
شاہدہ اکرم
ہاتھی کے دانت ديکھانے کے اور ، کھانے کے اور، اُس بچاری کے پاس بس صفيد دانت ہی تو ہے، ورنہ دل تو مسلمان دشمنی سے کالا ہوچکا ہےـ دوسرے ايران اور حزب اللہ کا خوف بھی تو ہے جو ان دانتوں کے پچھلے چھپانا ہےـ حزب اللہ کی فتح اب واضح ہورہی ہے اسی ليے تو اب جنگ بندی کی بات ہورہی ہے
اگر حالات ان کی ے خواہش کے مطابق چل رہے ہوں تو مسکراہت تو رہے گی۔ آپ نے نوٹ کیا ہو گا جب وہ کوفی عنان کے ساتھ پرس کانفرس کر رہی تھی۔ جب کوفی عنان اسرایل کی مذمت کر رہا تھا تو مصوفہ بڑی سنجیدہ تھی لیکن جب وہ حزباللہ کی مذمت کر رہا تھا تو مصوفہ کی خوشی سنبھالی نہ پا رہی تھی۔
جب حالات ان کی مرضی کے مطابق نہ ہوں پھر دیکھیں مسکراہت کیسے رہتی ہے؟
کئ لوگ اپنی کی ہوئ وحشتوں کو چہپاتے ہيں اور کوئ اپنے آپ کو اونچا دکہانے کلے لۓ ہنستے رہتيں ہيں ايسے ميں کونڈا ليزاکا ہنسنا بجا ہے کيون کہ روتے تو وہ ہيں جن کے کوئ مرتا ہے
Woh Kehty Hai na Sharam Tum Ko Mager Nahin Atee.............Kya Muslims ka khoon itna Susta ho gya hai .....
aik mashhoor akhbari khabar ka jumla hay, "aor mukhalefeen nay maqtuleen kay lashoon par bhanghra dala"yeh to sirf smile day rahee hay, bhaie wo hamari poophi ya khala tu nahee keh na muskuraien,hamaray gham may tu saudi beyhal hain jinno nay apnay sir bandhay huway hain, ya koffi annan saab jo kissi buzerg rishta dar ki tarah pur aman ihtejaj kar raha hay. lebnani prime minster k jawab ki waja say shayed rice ki smile band ho jaye.
rice ko keya pata kay peyaroon ka gham keya hota hay yay tou woh hanse hanss rahee hayyy jiss ka hisab iss ko dayna paray gaa orr uss waqat yay khoon kay aanso roaye gee.
Ham sab kiya kise ko ilzam day rahay haeen, kiya hameen nazar naheen aata ka ham sab bay hiss haeen, Ham say aik muzahira to hoo na saka, ham apnay Muslim govt. se to kuch bulwa na saky, na Muslim countries na kuch kiya, phir bhala dushman muskuraee na to kiya wo roee...
وسعت اللہ خان کی تازہ ترين ”بات سے بات” ميں يہ انکشاف ہوا ہے کہ مس رائس نہ صرف اِک منجھی ہوئ سفارت کار ہيں ، بلکہ اعليٰ درجہ کی پيانو نواز بھی ہيں - بقول وسعت صاحب کے انہوں نے لبنان ميں جو ديپک راگ الاپا ہے ، اُس پہ تو تان سين بھی سر دُھنتا رہ جاۓ ! اپنے فن کا کمال ديکھنے کے بعد اگر ان کی بےساختہ مُسکراھٹ اُن سے چھپاۓ نہيں چُھپ رہی ، تو آپ لوگ آخر کيوں جلے جا رہے ھيں ؟
بابر خان ، العين
ہاۓ انسانيت تجہ پر ماتم کروں بين کروں تيرا کليجہ چبا ڈالوں
لعنت ہے ايسی مسکراہت پر ہزار لعنتيں ،معصوم بچے سفاکی کی بہينٹ چڑہ رہے ہيں ہزاروں اجڑ رہے ہيں لاکہوں بے گہر ، ليکن کاش کبہی ايسا ان کے ہاں ہو رہا ہوتا تو پر يہ سب کچہ نہ ہوتا نہ ہي يہ مسکراہٹ ہوتي جنگ بندی بہی ہو جاتی بحری بيڑے بہی پہنچ چکے ہوتے تمام دنيا کے بڑے اپنی تمام کوششيں بہی بروے کار لا چکے ہوتے مگريہ سب کچہ کيونکہ مشلمانوں کے ساتہ ہو رہا ہے
اسی ليۓ افسوس نہ يو اين او کی آنکہ کہل رہی ہے اور نہ يورپيں يونين کو يہ سارا تباہی کا کہيل نظر آ رہا ہے مسلمان ممالک تو خواب خرگوش کے مزے لے رہے ہيں بس ہمارا تو اللہ حافظ ، عوام بيچارۓ سواۓ کڑہنے کے اور کرين بہی کيا
بی بي سی کا شکريہ کم ازکم سينے کا بوجہ تو ہلکا کر ليتے ہيں
سوال یہ ہے
کہ ہم ابھی تک مہیب جنگل کی قید میں ہیں
گئے زمانے کی ایک فرسودہ داستا ں ہیں
کہاکہ اب زندگی کا دھارا بدل گیا ہے۔لباس کہنہ اتار کر خوشگوار موسم کے ذائقے کا حصول ہوگا
تو ہم نے آتی صدا کو اپنا نصیب سمجھا
اگر کہا یہ تمام دنیا تمہارے ہونے سے مختلف ہے
تمہیں بھی اوروں کی طرح اپنے بدن کے زخموں کو چاٹنا ہے
تو ہم نے دن رات ایک کردی
نئی رتوں کے پیامبر کو سلام بھیجا
کہ ہم تو مدت سے آنے والے کے راستے میں بچھے ہوئے ہیں
کہا کہ ہم کو یقیں ہے
اس میں نجا ت ہوگی
ہمارے مکتب کے سارے الفاظ اپنی حرمت کو ڈونڈھتے ہیں
ہماری آنکھیں ابھی حقیقت سے بے خبر ہیں
کہا کہ ہم کو یقیں ہے ، رستہ طویل ہوگا
مگر زمانے کی مشکلوں سے پرے ہمیں اختیار ہوگا
کہ جو بھی اس کا حصول ہو بے شمار ہوگا
اگر کسی نے کہا
کہ ہاتھوں میں جو ہنر ہے وہ بے ثمر ہے
تو ہم نے ہاتھوں کو کاٹ ڈالا
اگر کہا اپنے بھائیوں میں گھرے ہوئے ہو
تو ہم نے اپنے لہو کو سازش میں پھینک ڈالا
کہا تمنا کا وصل اوروں کی راحتیں ہیں
اسی سے روشن خیال لوگوں کی زندگی ہے
یہ زندگی ہے۔۔۔۔۔۔
تمام دنیا کی انگلیوں کے حصار میں اک شکار جیسی
جہاں کہیں بھی زمین لاوا ابل رہی ہے
ہمارے ہونے کا اور نہ ہونے کا ذکر جاری
ہمارے عریاں بدن پہ کتوں کے دانت تاریخ لکھ رہے ہیں
ہمارے اجداد کی وراثت ہے آ ج اڑتے غبار جیسی
اگر زمانے کے آئینے میں ہماری شکلیں بگڑ رہی ہیں
تو موجہءا ضطراب کیسا
یہی بہت ہے کہ ہم اطاعت گزار دنیا میں معتبر ہیں
عجیب دکھ ہے کہ سب حقیقت سے بے خبر۔۔۔۔
اب گھروں سے باہر نکل کے سڑکو ں پہ آ رہے ہیں
انہیں کٹے ہوئے بازوئوں سے پتلے جلا رہے ہیں
شرم تم کو مگر نہيں ا تی
Waheed Sahib ya hansi phiki hansi ha ya phir seedhay Lafzon main ya keh Hazeemat ki hansi ,Afsos keh ya baat 91ȱ ka Alawa koi or nahin parh sakay ga Dil tow chahta ha keh khul kay likha jay.Afsos Afsos Afsos
جب سب کچھ پلان کے مطابق ہو رہا ہو تو مسکراہٹ لبوں پر آ ہی جاتی ہے۔ طاقتور کے مسکراتے ہوئے لبوں کی لالی کمزوروں کے خون سے ہی تو نکھار پاتی ہے۔ تعجب ہے لوگ ابھی تک اس کے عادی نہیں ہوئے؟ وہ علامہ نے کہا تھا نا کہ ہے جرمِ ضعیفی کی سزا تو اس مسکراہٹ کو بھی اس سزا کا ایک مسکراتا ہوا اظہار سمجھئے۔
پنجابي ميں کونڈی کا مطلب کچن ميں استعمال ہونے والی وہ چيز ہے جس ميں مرچوں کو ڈال کر رگڑا ديتے ہيں۔بس اسی کونڈی کے ذريعے لبنانيوں کو رگڑا ديا جا رہا ہے۔
woh to mazloomon kee babesi dekh kur hasti hein. Our sunao...........................
Which else one can expect from an enemy of human being? All they are happy because they think that they have been successful to finish the muslims, but the time will revert soon, Insha Allah, and at that time they will not be able to do any thing
chehra acha na hoto kam se kam acha muskurana to chaiye phir wo bhi bacho ke lasho per
WHITE HOUSE ميں رہنے والے لوگ چاہے کيسے بھی مسکراءيں مگر ان مسکراہٹوں کی قيمت بے گناہ امريکنز ہی بگتيں گے يہ مسکراہٹيں نفرت کی چنگاريوں کو مزيد ہوا دے گی
ڈرپوک اور کمزور عربوں پر ہنسا کوئی بری بات نہیں۔ اگر یہ ہنسی اگ پر تیل کا کام کرے تو مسلمانوں کا مستقبل روشن ہو سکتا ہے۔ اسرائیل اور امریکہ کو یو این کی طرف سے دھشت گردی کی پوری چھوٹ ہے۔ اسرائیل کے جنگی عزایم کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جا سکتا ہے کہ اسرائیل کا ماضی میں وجود نہیں تھا اور مستقبل میں بھی نہیں ہوگا۔
She is happy and happy people do smile. If every thing will go on according to your will won't u smile, wont u feel happy?
Bohat Sharam ki baat hay kay hazaroon lakhoon loog mar rahay hain or baray baray siasatdaanon ki masti soojh rahi hay. Or haan siasat karnay ki bhi tameez nahi hay.
WE WILL ALSO "SMILE"
NOT ON THE DEATHS OF WOMEN AND CHILDERNS------------- BUT ON THE DEATHS OF THEIR CRUELTY "
Ahsas un ko hota hai jinke seeney mein dil ho, Condi ko kya ahsas hoga, bachon ka ya auraton ka.
inn kee hansi tu baja hey, leken musalmanon ka iss waqey pey na roona samaj sey bahir hey, kya hum sub apnee apnee bari ka intizar thu nahee kur rahey. log kehtey hein lebnon kee army nahee hey, bhayee keon nahee hey, beshuk wo apney mulk ka defa nahee kur saktey, leken american embassy ka apney logon sey unhon ney khoob defa keya. Rafiq hareeree ka qatal aur shaam kee army ka nikal jana, oss key baad attack aisey heee drama hey, jaisey Iraq mey WMD aur afghanistan mey Al-Qaeda ka.
و حير صا حب آپ کو شا يد يا د ہو کہ کچھ عرصہ قبل ہمارے شوکت عز يز بھی ہنسنے سے نا وا قف تھے وہ تو ا للہ بھلا کرے اصحابِ ق کا کہ انہوں نے ان کو مختلف منافقانہ مسکراہٹوں سے بہرہ مند فرماياـ چونکہ مس کونڈی اورمسٹر شوکت دونوں ايک مکتبہ فکر سے تعلق رکھتے ھيں کيونکہ ايک مسلم آبادی کو مہنگائ سے اور ايک ہتھيار سےختم کرنے کا عہد کيے ہوے ہيں اسلۓمس کونڈي کو مسکراہٹ درست کرنے کےلۓ پاکستاني سياست کا سہارہ لينا پڑے گاـ
ہم کن سے گلہ کررہےہين جو خوداندھے،گونگے،پھرے بن کربيٹے ہوےہين
لبنان کے جاں بحق بچو کو دکھ کر کس کے منہ پر مسکراہٹ آسکتی ہے؟ يوں لگتا کہ قيامت قريب ہے!
I think as a Super Power politician she has to adopt such attitudes, exhibit such feelings and portray such pictures. Without it nobody can manage Super power politics in this world. The only bad aspect of this is, she is a woman and a woman can not allow trigger happy people to kill innocent people around the world.
So, as we plead to isolate religion from politics so the innocent woman from Ms. Rice.
God save her near and dear ones.
يہ ايک عورت ہے، اپنے آپ کو دنيا کو دکھائے گي يہ امريکی مہراہے، اس کو کيا کہيں اگرمرد ہوتا توبات ہوتی
شرم ہمارے اسلامی ممالک کوآنی چاہئیے، انکوغيرت کيوں نہی آتی۔
America , israeel , wo to Tamasha Dekna Chahte he. Magar Hum Tamashaayee kyu Bante he Hamare ISLAMI Mumalik kaha soye he wo kyu Tamashayee banke KHAMOSH bethe he unki GYRAT KAHA MAR GAYEE HE.
Oops I did it again
Kia howa ke kuch deer ke liye hum ju muskara diye, Najane kiun loogon ko passand nahee humara muskarana, Kia howa jo kuch bache bomb se mar humne diye, ger buja di ek shama jalne se pehle, Humari shamayeen tu jal rahee hein makhanoo mein, dukh tu hamein bhi boht hein inn par mager, jub unn ke apne hi khamoosh hein tu kasoor humara, wo ju kehte the musliman apne ko, aaj chup hein tu kia hamara kasoor, naa roka hien humne kissi ko muskarane pe, najane woo humain kiun datee naheen muskarane.
Pehla tabsra to aap nay shaya nahin kiya, ab kia karein
iska muskurana kisi vamp se kam nahi
ہي ہی ہا ہا کل کلاں کو اگر محترمہ راہس گوانڈاليسہ يا ديگر سياہ فام امريکی صدارت پر متمکن ہو تو ساری دنيا کے قومي اور مزہبي نسل پرستوں کے ہاں سماں ديکھنے کا ہو! يہاں تو سارے مياں مٹوکچھ جانے سمجھے بغير ايک ہی رٹ لگاۓہيں_ذرا بھی اپنے کردار کي کسی کوفکر نہيں_سی ايل 480 کے دور سے ہم امريکی دودھ خشک اور تيل اسکولوں ميںمصرف کرتے بڑھے ہوۓ ليکن اب تک يہ نہيں جانا کہ امريکی فرد حق مشکل کی گھڑی ميں نہيں گھبراتا_جانوروں کے بادشاہ يا شاہ حيوانات مجريہ زمانہ حال يا قديم ترين سے مقابلہ ہو تو مادام رايس کی طرح مسکراتا دشمنان ظاہر وباطن پر غالب اتا رہتاہے شکريہ
GILA APNO SE KAR JO Baithe Hain HATHOn PAR HATH DhARE
GAiR KI MUSKARAHT PER SHIKAET Kaisi.
مرزا صاحب
ناچيز آپ سے بالکل متفق نہں ہے
کہتے ہيں نا کہ
ہماری تو شکل ہی ايسی ہے
باقی آپ تاريخ پر چھوڑ ديں
ہر فرعون کے ليے موسيٰ بھيجنے والا بھی تو ہے